نا غصہ کیا اس نے نہ محبت کی بات ہوئی 

عجیب سا تھا وہ شخص جس سے ملاقات ہوئی 


کتنا چاہتے ہیں تم کو کبھی غور تو کر 

اتنے تو ہم خود کی بھی طلبگار نہیں ہے 


کیوں بار بار پوچھتے ہو محبت کی منزلیں 

کہا نا آخری سانس تک تیرے ہیں 


کون سا انداز ہے تیری محبت کا ذرا ہم کو بھی سمجھا دیں 

مرنے سے بھی روکتی ہو اور جینے بھی نہیں دیتی 


اپنی سانسوں کے دامن میں چھپا لو مجھ کو 

تیری روح میں اتر جانے کو جی چاہتا ہے 


میں تمہیں چاند کہوں یہ ممکن تو ہے مگر 

لوگ تجھے رات بھر دیکھیں یہ مجھے گوارا نہیں 


محبت سے بھرپور تیرے سنگ جو گزرے 

میں اس لمحے کے صدقے جانا 


قربت تو بڑی چیز ہے اے جان تمنا 

اس دل کی تسلی کو تیرا نام بہت ہے 


کتنی محبت ہے تم سے کوئی صفائی نہیں دیں گے 

سائے کی طرح تیرے ساتھ رہیں گے پر دکھائی نہیں دیں گے 


میرا لہجہ میری باتیں بہت ہی عام ہیں لیکن 

میرا جذبہ پاک ہے میری محبت خاص ہے 


کس طرح کسی اور سے محبت کر لو 

مجھے تم سے زیادہ کوئی پیارا نہیں لگتا 


محبوب سامنے ہو اور نگاہیں شرم سے جھکی رہیں 

یہ بھی محبت کی حسین ادا ہوتی ہے 


لاجواب فرمائش ہے دل کی 

پھر سے محبت کرنی ہے اور تم سے ہی کرنی ہے 


جو شخص تیرے تصور سے ہی مہک جائے 

سوچ تیرے دیدار میں اس کا کیا حال ہوگا 


میں کیا کہوں کہ اس کا ساتھ کیسا ہے 

وہ ایک شخص پوری کائنات جیسا ہے 


اور کیا چاہیے تمہیں میری محبت کا ثبوت 

مجھے تو تمہارے نام کے لوگ بھی اچھے لگتے ہیں