2 Lines Urdu poetry
ہر روز دل اداس ہوتا ہے اور شام گزر جاتی ہے
ایک روز شام اداس ہو گی اور ہم گزر جائیں گے
اداسی اور مایوسی بھری اک شام آئے گی
میری تصویر رکھ لینا تمہارے کام آئے گی
موجود تھی اداسی ابھی پچھلی رات کی
بہلا تھا دل ذرا سا کہ پھر رات ہو گئی
کاش وہ آجائے اور لڑ کر یہ کہے
ہم مر گئے ہیں جو اتنا اداس رہتے ہو
اداس دیکھ کے وجہ ملال پوچھے گا
وہ مہرباں نہیں ایسا کہ حال پوچھے گا
میرے حصے کا تم مسکرایا کرو
میں شہزادی ہوں اداس فرقے کی
اداسی چیختی ہےقہقہوں میں
ہمارا درد سب سے الگ ہے
مل کر ان سے کیا ہوا حاصل
مفت میں زندگی اداس کر بیٹھے
پہلے آ جاتی تھی قابُو میں اُداسی پر اب
ایسی وحشت ہے کہ لوں سانس تو دل دکھتا ہے
حسین جسم کی رنگت پہ تبصرے سے قبل
اداس آنکھوں کے حلقوں پہ بات کی جائے
وقت بدل دیتا ہے زندگی کے سبھی رنگ
کوئی چاہ کے بھی اپنے لئے اداسی نہیں چنتا
جاتے جاتے دنیا سے اداس کر گیا میری زندگی کو
ایک شخص میری زندگی میں بہت خاص تھا
جن لوگوں کے کہنے پر تم نے مجھے چھوڑ دیا تھا
آج وہی بتا رہے ہیں کہ تم اکثر اداس رہتے ہو
جب بھی آتا ہے میرا نام تیرے نام کے ساتھ
جانے کیوں لوگ میرے نام سے جل جاتے ہیں
رشوت بھی نہیں لیتا کمبخت
مجھے لگتا ہے مسلمان ہی عشق
جو رات دن میرے مرنے کی کر رہے تھے دعا
وہ رو رہے ہیں جنازہ میں ہچکیاں لے کر
وہ مل جائے مجھے تو یوں سمجھو گا ساگر
جنت کا اعلان ہو کسی گنہگار کے لیے
نہ جانے کیسا سمندر ہے عشق کا جس میں
کسی کو دیکھا نہیں ڈوب کے ابھرتے ہوئے
ایک چہرہ ہے جو آنکھوں میں بسا رہتا ہے
ایک تصور ہے جو تنہا نہیں ہونے دیتا
0 Comments